Urdu News

All about islamic and Urdu Stories

ایک بادشاہ کا قانون تھا کہ جو بھی لڑ کی زنا کرتے ہوئے پکڑی جاتی بادشاہ ساری رات اسکے ساتھ زنا کرتا

ایک بادشاہ کا قانون تھا کہ جو بھی لڑ کی زنا کرتے ہوئے پکڑی جاتی بادشاہ ساری رات اسکے ساتھ زنا کرتا

پرانے وقتوں کی بات ہے ایک چوٹے سے ملک پر ایک بادشاہ حکومت کرتا تھا ۔ بادشاہ بہت ہی عیش پرست انسان تھا ۔ اس بادشاہ کی ایک خو بصورت اور حسین و جمیل بیٹی تھی ۔ ملکہ بادشاہ سلامت کو عیش پرستی سے بہت روکتی تھی لیکن بادشاہ سلامت کسی کی ایک نہیں سنتا تھا ۔

اس عیش پرست باد شاہ نے اپنے ملک میں ایک قانون بنایا ہوا تھا کہ جو بھیخوبصورت لڑ کی زنا کرتے ہوۓ پکڑی جاتی تو زنا کرنے والے لڑکے کو سنگسار کر دیا جاتا جبکہ اس لڑ کی کے ساتھ باد شاہ سلامت ساری رات زنا کرنے کے بعد صبح اس کو پورے گاؤں میں ننگا گھماتا ۔ اس بادشاہ سلامت سے تمام رعایا بہت خوف کھاتی کہ غلطی انسان سے ہوتی ہے اور گناہ بھی انسان سے ہو تا ہے لیکن اس کی سزا بھی ہمیں اسلام کے مطابق دینی چاہیے نہ کہ اس لڑ کیکو ننگا کر کے پورے گاؤں میں گھما یا جانا چاہیے اور اس کی عزت کو تار تار کیا جاۓ ۔ بادشاہ سلامت ہر وقت اس تاک میں رہتا ہے کہ کوئی لڑ کی زنا کرتے ہوۓ پکڑی جاۓ اور میں اس سے زنا کر کے اس کو پورے گاؤں میں نگا گھماؤں ۔

یہ سب کچھ دیکھ کر بادشاہ کا ایک وزیر بہت تنگ آ گیا تھااور وہ ہر وقت بادشاہ سلامت کو نیک مشورے دیتالیکن بادشاہ سلامت اس کی ایک بھینہ سنتا تھا ۔ ایک دفعہ وہ عیش پرست بادشاہ ایک گاؤں سے گزرا تو اسے ایک بزرگ کی بیٹی بہت پسند آگئی اور اس پر پہلی ہی نظر میں فداہو گیا۔اس عیش پرست بادشاہ نے سوچا کہ اس لڑ کی کے ساتھ کیسے زنا کیا جاۓ ۔ تھوڑی دیر سوچنے کے بعد بادشاہ سلامت نے اپنے محل کے ایک سپاہی کو ایک منصوبے کے تحت بھیجا اور کہا گاؤں کی اس خو بصورت لڑکی کو اٹھا کر ایک غارمیں لے جاؤ اور تم اس کے ساتھ زناکر ناور ادھر سے میرے سپاہی تمہیں رنگے ہاتھوں پکڑ کر لیں گے میں دکھاوے کے لئے تمہیں تھوڑی سزادے کر اپنے ملک سے انعام واکرام دے کر رخصت کر دوں گا

اور اس لڑ کی سے اپنی زنا کرنے کی خواہش پوری کر لوں گا ۔ وہ سپاہی محل سے نکل پڑااور اس کی بیٹی کورات کو اغوا کر کے ایک غار میں لے گیا اوراس کے ساتھ زنا کرنے لگا ۔ وہ زنا کر رہاتھاکہ بادشاہ کے سپاہی پہنچ کئے اور انہوں نے پکڑ کر اس لڑکی کو بادشاہ سلامت کے سامنے پیش کیا ۔ بادشاہ سلامت معمول کے مطابق ساری رات اس لڑ کی سے زنا کرتارہااور پھر اس کو ننگا کر کے پورے گاؤں میں گھمایا ۔ وہ بزرگ اور اس کی بیٹی نے خود کشی کر لی یہ سب کچھ دیکھ کر وزیر کو بہت غصہ آیا اور اس نے اس بادشاہ سلامت کو سبق سکھانے کا ٹھان لیا ۔ چند دن سوچنے کے بعد وزیربادشاہ سلامت کی بیٹی کو اغوا کر کے اس غار میں لے گیا

اور اس کے ساتھ زنا کر ناشر وع کر دیا ۔ جب بادشاہ کے سپاہیوں نے بادشاہ کو خبر دی کہ بادشاہ سلامت شہزادی آپ کے وزیر کے ساتھ زنا کرتے ہوۓ پکڑی گئی ۔ جیسے ہی بادشاہ نے سنا کہ میری بیٹی وزیر کے ساتھ زنا کرتے ہوۓ پکڑی گئی تو اس کے پیروں تلے زمین نکل گئی کیوں کہ اب وہ اپنا قانون اپنی بیٹی پر لا گو نہ کرتاتورعایا اس سے بد ظن ہو جاتی اور اس کی سلطنت خطرے میں پڑ جاتی ۔ یہ سوچ کر بادشاہ سلامت بہت پریشان ہوا کہ اب میں کیا کروں گا ۔انہی سوچوں میں گم تھا کہ اس کے سپاہی وزیر کو پکڑ کر اور شہزادی کو لے کر محل میں حاضر ہوۓ ۔ جیسے ہی وزیر محل میں داخل ہوا تو اس نے بادشاہ سے کہا کہ تم مجھے سنگسار کر دو اور اپنی بیٹی کے ساتھ ساری رات زنا کر و اور اس کےبعد اس کو صبح گاؤں میں نگا گھمادو کیونکہ تمہارا قانون سب کے لیے برابر ہے۔

ا گر تم نے ایسانہ کیا تو تمہیں اپنی سلطنت کو کھوناپڑے گا ۔ یہ سب سن کر بادشاہ بہت پریشان ہوا کیونکہ ایک طرف اس کی بیٹی تھی جبکہ دوسری طرف اس کی سلطنت تھی ۔ جب یہ خبر پورے ملک میں پھیل گئی تو تمام رعایا محل میں جمع ہو گی ۔ بادشاہ سوچ سوچ رہا تھا کہ اپنی بیٹی کو بچاؤںیاپنی سلطنت کو ۔ لیکن اس بد بخت بادشاہ نے اپنی سلطنت کو تر یج دی اور اپنی بیٹی کے ساتھ زنا کرنے کے لیے تیار ہو گیا ۔ معمول کے مطابق شہزادی کو تیار کیا گیا اور جیسے ہی بد بخت باد شاہ کمرے کے اند ر داخل ہوا تو بادشاہ کی بیٹی اس کے سامنے ننگی موجود تھی ۔ بادشاہ سلامت کے دل کی دھڑکن تیز ہو گئی اور اس کی سانسیں رکنے لگیں۔اب وہ جیسے ہی اپنی بیٹی کے قریبجارہا تھا تو اس کے دل کی دھڑکن تیز ہو رہی تھی۔اب بادشاہ کو معلوم ہو گیا کہ میراہی کانون مجھ پر بھاری پڑ گیا ہے اگر میں مجبور والدین کی بیٹیوں پر یہ قانون لا گو نہ کرتا تو شاید آج یہ سب کچھ میرے ساتھ نہ ہوتا۔اب اس کے پیر کانپ رہے تھے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *