Urdu News

All about islamic and Urdu Stories

رات کو ایک بار پڑھ کر سوئیں صبح اٹھ کر دیکھیں

رات کو ایک بار پڑھ کر سوئیں صبح اٹھ کر دیکھیں

غربت اور تنگدستی کی وجہ سے انسان ایسے ایسے مسائل کا شکار ہو جاتاہے۔ جن سے نکلنا ناممکن ہو جاتاہے۔ اس کے لیے محنت مزدوری کرتاہےاور جب اس سے کام نہیں بنتا تو قرض لیناشروع کردیتاہے۔ جو قرض نہیں لیتا وہ مشکل سے گزارہ کر لیتاہے۔ لیکن جو قرض لیتا ہے اس کو عادت سی ہو جاتی ہے۔ پھر وہ اپنی تنخواہ سے قرض دے کر اپنا خرچ کر تاہے۔ یہاں تک کے ہر مہینے نئے نئے

فرد سے قرض لیتا، ایک سے لیتا دوسرے کو دیتا یوں اس کی چِین سی بن جاتی ہے۔ یوں اسکا گھر پورا مہینہ قرض پر چلتا ہے۔ قرض ایک بیماری بھی ہے۔ اور قرض اس نیت سے لیں جو قرض میں نے لیا اس کو وقت پر ادا کردوں گا۔ اگر کوئی شخص اس نیت سے قرض لیتا ہےتو اللہ تعالی ٰ اس کی غیب سے مدد فرماتاہے۔ تو اللہ کی مدد سے اس کا قرض جلد سے جلد اتر جاتاہے۔ اس کے لیے ایک تسبیح ہے جو آپ نے نمازِعشاء کے بعد اوررات سونے سےپہلے کسی بھی وقت پڑھ سکتے ہیں۔ اس کے لیے ایک سو دانوں والی تسبیح چاہیے۔ ان سو دانوں والی تسبیح پر اللہ کے اسمائے کو پڑھناہے۔ یہ عمل اس طرح ہے۔ آپ نے نمازِعشاء پوری ادا کرنی ہے۔ اس کے بعد دو رکعات نفل تمازِحاجات کی نیت سے کرنے ہیں۔ اس نفل کو عام نماز کی طرح سے مکمل کرلیں۔ اس کے بعد جائے نماز پر بیٹھ جائیں۔

وہیں بیٹھ کر درود ابراہیمی گیارہ بار پرھنا ہے ۔اس کے بعد اللہ کے اسمائے نام یاحی یاقیوم ذوالجلال استغفراللہ سو بار پڑھیں۔ ان اسمائے نام کو پڑھتے ہوئے آپ کے دل کا تاثر ایسا ہونا چاہیےکہ اللہ ذوالجلال کی ذات ہے جو شروع سے آخر تک ہے۔ اللہ کی شان ہے اللہ کی برائی ہے۔ اس ذات سے استغفار کر رہاہوں۔اس سے بڑی کو ئی ذات نہیں ہے ۔ اس یقین کے ساتھ پڑھیں گے۔ تو انشاءاللہ ایک روحانی سکون ملے گا۔ اسی طرح اللہ سے دعا مانگیں۔دل سے مانگی ہوئی ضرور قبول ہوگی۔ اگر سچے دل سے توبہ کریں گے تو اللہ یاحی یاقیوم ذوالجلال ہے آپ کی تو بہ ضرور قبول ہوجائے گی۔ یہ یاد رکھیں اس تسبیح کو صرف نمازِعشاء کے بعد اوررات سونے سے پہلے کرنا ہے۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے رب سے روایت بیان

کرتے ہوئے فرمایا: ایک بندے نے گناہ کیا پھر (بارگاہِ الٰہی میں) عرض کیا:اے اللہ! میرے گناہ کو بخش دے، اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا: میرے بندے نے گناہ کیا ہے اور اُسے یقین ہے کہ اس کا رب گناہ معاف بھی کرتا ہے اور گناہ پر گرفت بھی کرتا ہے، (سُو اﷲ تعالیٰ اُسے بخش دیتا ہے) پھر دوبارہ وہ بندہ گناہ کرتا ہے اور کہتا ہے: اے میرے رب! میرا گناہ معاف کر دے، اللہ تبارک و تعالیٰ فرماتا ہے: میرے بندے نے گناہ کیا ہے اور اُسے یقین ہے کہ اس کا رب گناہ معاف بھی کرتا ہے اور گناہ پر گرفت بھی کرتا ہے، (سو وہ اُسے پھر بخش دیتا ہے) وہ بندہ پھر گناہ کرتا ہے اور کہتا ہے: اے میرے رب! میرے گناہ کو معاف کر دے، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میرے بندے نے گناہ کیا ہے اور اسے یقین ہے کہ اس کا رب گناہ معاف بھی کرتا ہے اور گناہ پر مواخذہ بھی کرتا ہے (سو اﷲتعالیٰ فرماتا ہے) تم جو چاہو کرو، میں نے تمہاری مغفرت کر دی، راوی حدیث عبدا لاعلیٰ نے کہا مجھے یاد نہیں آپ نے تیسری یا چوتھی بار فرمایا تھا: جو چاہو کرو۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *