Urdu News

All about islamic and Urdu Stories

ایک گنہگار کی تو به ایمان افروز واقعہ

ایک گنہگار کی تو به ایمان افروز واقعہ

نبی اکرم یہ فرمایا: بنی اسرائیل میں کفل نامی ایک شخص تھا، جو دن رات برائی میں پھنسا رہتا تھا۔ اپنی خواہشات نفس کا غلام تھا۔ اس نے ایک ضرورت مند عورت کو ساٹھ دینار دے کر زنا کاری کے لئے آمادہ کر لیا۔ جب وہ تنہائی میں برے کام کے لئے تیار ہو گیا

تو وہ عورت بے اختیار روناشروع ہو گئی۔ چہرے کا رنگ فق ہو گیا۔ کفل نے حیرانی سے پوچھا کہ اس وقت یہ ڈر اور رونا کیسا؟ اس پاک باز اور شریف النفس لڑکی نے روتے ہوئے جواب دیا: مجھے اللہ تعالی کے عذابوں کا خیال آرہا ہے۔ اس کام کو ہمارے خالق نے

حرام قرار دیا ہے۔ میں بھی اپنی ضرورت سے مجبور ہو کر اس برے کام کے لئے تیار ہو گئی۔ اب اللہ کا خوف مجھے بے چین کئے دیتا ہے۔ آج دو گھڑی کا لطف مستقل جان کا روگ بن جائے گا۔ اے کفل ! اللہ کے لئے اس بد کاری سے باز آجا، اور اپنی اور میری جان پر رحم کر۔

آخر اللہ کو بھی حساب دینا ہے۔ اس لڑکی کی ایک پر تاثیر اور سچی باتوں نے کفل پر گہرا اثر ڈالا۔ اپنے برے ارادے پر نادم اور شر مندہ ہوا۔ عذاب الہی کی خوفناک شکلیں اس کی نظروں کے سامنے گھومنے لگیں۔ اور اپنی سیاہ کاریاں یاد کر کے رونے لگا۔ قبر کے سانپ،

بچھو اس کی نظروں کے سامنے پھرنے لگے۔

اپنے دل میں سوچنے لگا کہ مجھے تو اللہ کے

‏‏ عذاب سے بہت زیادہ ڈرنا چاہیے۔ اس

عورت نے ابھی گناہ کیا نہیں اور یہ اسی طرح جہنم کے خوف سے کانپ رہی ہے جبکہ میری

تو ساری عمر ہی ایسے برے کاموں سے بھری

ہوئی ہے۔ چنانچہ وہ کہنے لگا: اے نیک

عورت ! گواہ رہ ! میں آج تیرے سامنے سچے دل سے تو بہ کرتا ہوں کہ آئندہ اپنے رب کی ناراضگی کا کوئی کام نہ کروں گا۔ اللہ کی نافرمانی کا تصور بھی دل میں نہ لاوں گا۔ میں نے وہ رقم ‏‏

بھی اللہ کے واسطے دی۔ اس کے بعد اللہ کے

حضور توبہ استغفار کی۔ یا السی میرے گناہوں

سے در گزر فرما۔ میری خطائیں معاف

کر دے۔ مجھے اپنے دامن عفو میں چھپالے مجھے جہنم کے عذاب سے نجات دے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اسی رات کفل کا انتقال ہو گیا۔ صبح لوگ دیکھتے ہیں کہ

اس کے دروازے پر لکھا ہوا ہے:۔ یعنی اللہ نے کفل کے گناہ معاف کر دیئے۔ (ترمذی) اس واقعہ میں اس نے کس د مجبور عورت کا حال ملاحظہ فرمائیں جس نے ابھی گناہ کیا ہیں مگر وہ بید مجنوں کی طرح کانپ رہی ہے۔ اللہ کی نافرمانی سے بچنا اور عذاب کا خوف محض اللہ

تعالی کے ڈر اور تقوی کی وجہ سے ہے۔ ارشاد ربانی ہے : ” اور جو اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے لئے مشکلات سے نکلنے کی راہ پیدا کرتا ہے مذکورہ عورت گناہ سے بچنا چاہتی تھی، اللہ تعالی نے اس کو نہ صرف اس گندے اور حرام کام سے نجات دی بلکہ اس کے حسن کردار کی

وجہ سے کفل جیسے سیاہ ر و اور گناہ گار کو بھی اللہ تعالی نے ہدایت نصیب فرمائی۔ اس کے علاوہ اس کی بخشش کا بھی قدرتی طور پر اعلان کر دیا گیا۔ تقویٰ انسان کو ایسے ہی جذبات و احساسات سے آگاہ کرتا ہے کہ وہ اللہ کی نافرمانی کی جرات نہیں کر سکتا۔ ایسے ہی لوگوں کے گناہ اللہ تعالی معاف کر دیتا ہے۔ اور ان کے لئے اجر عظیم کی خوشخبری ہے۔

Sharing is caring!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *