Urdu News

All about islamic and Urdu Stories

ایک عورت جو پوری بستی کے ساتھ اس کے تعلقات تھے

ایک عورت جو پوری بستی کے ساتھ اس کے تعلقات تھے

ایک عورت بنی اسرائیل میں رہتی تھی جو بہت بدکار تھی خدا نے اس کو حسن و جمال سے بھی خوب نواز رکھا تھا اور وہ بد کار بھی انتہا درجے کی تھی ۔ پوری بستی کے ساتھ اس کے تعلقات تھے وہ اتنی مالدار ہو گئی کہ اس نے اپنے لئے بڑا محل بنوا لیا تھا اور ایک تخت بنوایا جس پر وہ بن سنور کر ملکہ کی طرح بیٹھتی تھی اور اس کے ساتھ غلط تعلق رکھنے والے پورے شہر کے امرا تھے اس کی زندگی ایسے ہی گزر رہی تھی ایک مرتبہ کیا ہوا کہ وہ اپنے گھر کا دروازہ کھول کر تخت پر بیٹھی تھی کہ قریب کسی اور بستی کا نوجوان تھا جو بہت نیک تھا عبادت گزر تھا وہ ادھر سے گزرا اور گزرتے ہوۓ ، گند

اچانک اس کی نظر اٹھی تو اس عورت پر جا پڑی اور اس عورت کی ایسی تصویر اس کے دل میں چھپ گئی کہ وہ آگے تو چلا گیا مگر اس کا دھیان ادھر ہی بھٹک گیا پھر وہ ذکر میں تسبیح میں تلاوت میں جب بھی بیٹھتا تو اس کا دل ہی نہیں لگتا تھا اس نے روزے بھی رکھے لیکن دل سے خیال نہ نکلا اس نے اپنے آپ کو تکلیف بھی پہنچائی کئی کئی دن اپنے آپ سے کو آپ بھوکا پیاسا رکھا مگر اس کے دل سے اس عورت کا خیال نہ نکلا حتی کہ ایک دن اس نے سوچا کہ جب اس خیال سے میری جان چھوٹتی ہی نہیں تو میں اسکے پاس چلا جاتا ہوں چنانچہ اس کے پاس جو تھوڑا بہت سلمان تھا اس نے بیچا اور اس نے

اتنے پیسے تیار کیے جتنے سے وہ بدکار عورت اپنے پاس آنے کی اجازت دیتی تھی وہ اس عورت کے پاس چلا گیا اور اس کو پیسے دے کر اس کے پاس چار پائی پر بیٹھ گیا اور اس کے ساتھ بات چیت کرنے لگا اچانک بات چیت کے دوران اس کے دل میں یہ خیال آیا کہ میں نے نیکو کاری کے اتنے سال گندے ہیں آج ے بھی دیکھ رہا ہو میرا اللہ مجھے اس غیر کے ساتھ بیٹھے ہوۓ گا بس یہی خیال اس کے دل میں آیا تو اللہ کا ڈر پر غالب آ گیا اور نوجوان نے کانپنا شروع کر دیا عورت اس سے پوچھنے لگی کہ تم کانپ کیوں رہے ہو تمہارا چہرہ پیلا کیوں ہو گیا ہے اس نے کہا کہ بس میری طبیعت ٹھیک نہیں عورت نے کہا کہ

پھر تم جس مقصد کے لئے آئے ہو وہ مقصد پورا کرو اور چلے جافو نوجوان نے کہا نہیں وہ بڑی حیران ہوئی کہ آج تک میں نے زندگی میں کوئی ایسا مرد نہیں دیکھا جو میرے قریب اس طرح چار پائی پر آ کر بیٹھے اور برائی کیے بغیر چلا جاۓ یہ نوجوان کیسا ہے ہے مگر نوجوان نے کہا اچھا میں چلتا ہوں ۔ اس عورت نے کہا کہ تم کون ہو کیا ہو تو جوان نے بتایا کہ میں اس نام کا بندہ ہوں اور فلاں بستی میں رہتا ہوں اور میرے دل میں یہ خیال آ رہا ہے کہ میں نے اتنی عمر مصلے پر بیٹھ کر گندی آج میرا اللہ مجھے تیرے ساتھ بیٹھے ہوۓ بھی تو دیکھ رہا ہو گا بس اس کے بعد اس نوجوان کی آنکھوں میں آنسو آ

کئے اور وہ چل پڑا ۔ چنانچہ عورت کے دل میں خیال آیا کہ یہ کنواره نوجوان اللہ سے اتنا ڈرتا ہے جبکہ اس نے گناہ بھی نہیں کیا اور میں تو سدا دن اور ساری رات گناہوں میں ڈوبی رہتی ہوں میں تو خدا سے ڈرتی ہی نہیں ۔ اس کے دل میں شرمندگی پیدا ہوئی ، ندامت ہونے لگی کہ اب کیا کروں دل میں خیال اچھا چلتی ہوں اور حضرت موسی علیہ السلام سے پوچھتی ہوں کہ کیا میرے لیے بھی توبہ کی کوئی صورت بنتی ہے وہ اپنے گھر سے نکل پڑی اب اس کو بستی کا ایک بندہ پہچانتا تھا وہ ایسی نامی گرامی چیز تھی وہ چلی گئی اور جا کر حضرت موسی علیہ السلام کو جو دیکھا تو وہ اس

وقت بنی اسرائیل کے لوگوں کو نصیحت فرما رہے تھے عورت نے کسی آدمی کے ذریعے پیغام بھیجا کہ حضرت موسی علیہ السلام سے جا کر کہو کہ میں آپ سے ملنا چاہتی ہوں اب جس کو پیغام دیا وہ بھی بیوقوف تھا اس خدا کے بندے نے سیدھا جا کر سہ کے سامنے کہہ دیا کہ حضرت آپ سے فلاں عورت ملنے آئی ہے حضرت موسی علیہ السلام نے نام سنا تھا آپ کو بہت جلال آیا کہ لوگ کیا سوچتے ہوں گے کہ ایسی عورت ان سے ملنے کے لیے آئی ہے ان کا کیا تعلق ہے اس سے حضرت موسی علیہ السلام نے غصے میں کہہ دیا کہ اس سے کہو چلی جاۓ میں اس سے نہیں ملنا چاہتا اس بیوقوف نے آ کر کہا کہ میں نے بات

کہی تو حضرت موسی علیہ السلام بڑے ناراض ہوئے وہ تو بڑے خفا ہوۓ تم سے پہلے اللہ نداض تھا اور اب اللہ کے نبی بھی مجھ سے بات نہیں کرنا چاہتے ۔ میرے لیے تو اب دنیا میں کوئی ٹھکانہ نہیں وہ عورت بڑے اداس اور بوجھل قدموں کے ساتھ وہاں سے واپس آئی اور اسے سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ وہ کیا کرے اب وہ حیران تھی کہ اللہ کے نبی نے بھی مجھ سے بات وہاں سے واپس آئی بھی ہے ۔ کرنا گولا نہیں کیا میں اتنی گری ہوئی چیز ہوں کہ وہ بات کرنا بھی نہیں چاہتے چنانچہ وہ گھر آئی اور اس نے گھر کی کنڈی لگائی اس نے اپنے کسی بڑے سے سنا ہوا تھا کہ بندہ جب اپنے رب کو منانا چاہے تو اس کو چاہیے کہ وہ اس کے سامنے

سجدہ کرے چنانچہ اسے کوئی اور طریقہ آتا نہیں تھا گھر کی کنڈی لگا کر ایک جگہ اس نے اللہ کے سامنے سجدہ کیا دل سے یہ کہہ رہی ہو گی کہ میں تیرے سامنے جھک رہی ہوں یا اللہ میرا کوئی نہیں تیرے سولو اسے پوری دنیا میں اور کوئی نجات کا راستہ نظر نہیں آتا تھا پھر اللہ کی شان دیکھیے اس نے رات دن اس کے دل میں خیال آیا کہ میں عورت ذات ہوں اکیلی مکان میں رہتی ہوں ایک میری خادمہ ہے تو میں اگر نیت کر بھی لوں تو جتنے لوگوں نے میرے ساتھ بدکاری کی ہے وہ تو مجھے اس میں نہیں رہنے دیں گے تو بہتر ہے میں اس جگہ کو چھوڑ کر چلی جاؤں تھی اس نے فیصلہ کر گندی

لیا کہ میں یہاں سے چلی جاتی ہوں اس نے اپنے آپ کو ایک سادہ سے کپڑون میں لپیٹا تھا کہ کوئی کپڑوں کو اور حسن و جمال کو نہ دیکھے کہ یہ کون جا رہی ہے پھر اس عورت نے سوچا عورت ذات ہوں کہاں جاؤں دل میں خیال آیا کہ وہ جو نوجوان تھا جس کے دل میں اللہ کا اتنا خوف تھا کہ وہ اللہ کے ڈر سے کانپ رہا تاک بک بندے کے پاس چلی جاؤں نہ میں اس اور اس کی خادمہ بن کر رہ جاؤ ممکن ہے کہ وہ مجھے نکاح میں ہی قبول کر لے ۔ یہ اس بستی کی طرف چل پڑی چناچہ ڈھونڈتے ہوۓ اس بستی میں اس کے گھر پہنچی اور کہنے لگی میں فلاں بندے سے ملنے کے لیے آئی ہوں انہوں نے کہا کہ اس

کا ذکر و عبادت کا معمول ہے اور وہ کمرے سے اتنے بجے نکتا ہے تم انتظار کر لو چنانچہ اس عورت نے کہا بہت اچھا وہ انتظار میں بیٹھ گئی جب انتظار کرنے بیٹھی ہوئی تھی تو اچانک نوجوان نے دروازہ کھولا اور اس کی نظر اس عورت پر پڑ گئی وہ سامنے بیٹھی ہوئی تھی جب نوجوان نے عورت کا چہرہ دیکھا تو اس کو اپنا وہ وقت یاد آ گیا کہ وہ کونسا وقت تھا جب میں اپنے مصلے کو چھوڑ کر بالآخر اس کی چارپائی پر جا بیٹھا تھا تو اس نوجوان کے دل پر خوف طاری ہو گیا کہ یہ میرا ایمان خراب کرنے تو نہیں آگئی میں نے اتنی مشکل سے اس کا تصور ذہن سے نکالا تھا تو نوجوان پر اتنا

خوف طاری ہوا کہ وہیں پر گرا اور اس کی جان ہی چلی گئی ۔ اب اس کی وفات پر گھر والے بھی رنجیدہ تھے اور اس عورت کو بھی بڑا غم تھا خیر تین دن کے بعد اس عورت نے اس کے گھر والوں کو بتایا کہ میں تو اس نیت سے آئی تھی تو انہوں نے کہا کہ اب گیا اس کا ایک بھائی ہے اگر ے وہ اس دنیا > تم مناسب سمجھو تو ہم اس سے پوچھ لیتے ہیں اگر وہ تمہارے ساتھ نکاح کر لے تو تم اس سے نکاح کر لو اس نے کہا ٹھیک ہے جب بھائی سے پتہ کیا تو اس نے کہا ٹھیک ہے اگر پہلے یہ ایسی عورت رہی ہے اور اب توبہ کی نیت کر چکی ہے تو میں اس کو اپنے نکاح میں قبول کر لوں گا ۔ چنانچہ اس عورت کا

اس کے بھائی کے ساتھ نکاح ہوا اور اس عورت کو اللہ تعالی نے سات بیٹے عطا فرمائے اور وہ ساتوں بیٹے بنی اسرائیل کے اولیاء میں سے گزرے ۔ ایسی بدکار عورت بھی اگر توبہ کرتی ہے تو اللہ تعالی اسے سات ولیوں کی ماں بنا دیتے ہیں وہ مولا کتنا کریم ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *