کچھ باتیں بیوی کو سیکھ لینی چاہیے جو وہ خاوند کے ساتھ بول سکیں۔۔ جیسے کہ

محبت یہ ہے جب خاوند سردی کی شدت سے ٹھٹھرتا ہوا گھر سے باہر نکلے تو بیوی کہے ” رات کو واپس آتے ہوئے اپنے لئے نئی جیکٹ لے لینا اتنی سردی میں یہ سویٹر بالکل بھی کافی نہیں ہے
اگر آپ کو کھانسی اور بخار ہو تو بیوی بولے ” آج تمہیں موسمی فلوہ ہے تو آفس جا کر کافی لازمی پی لینا ” اگر آپ مالی پریشانی کا شکار ہوں تو یوں مخاطب ہو ” یہ میرے گہنے کس کام آنے ہیں بعد میں لے لیں گے اس سے کام چلاؤ اور خبر دار جو پریشان ہوئے تو ۔۔۔“ جب آپ رات دیر تک کام کرتے ہوئے آفس سے واپس آئیں تو ہیٹر گرم کر کے آپ کے پاس رکھے ” کیا مصیبت ہے اتنی سردی میں کام ، اگر تمہاری طبیعت خراب ہو گئیں تو تمہیں چھوڑوں گی نہیں میں ۔۔”
جب ذہنی طور پہ آپ تھکے ہونے کے باوجود مطالعہ کے لیے کتاب اٹھائیں تو فورا آپ کے ہاتھ سے کتاب چھین لے اور کہے ” محترم فلاسفر جی ! فی الحال سو جائیے سقراط بقراط بعد میں ۔۔ شاپنگ کے وقت جب آپ کوئی سوٹ اپنی پسند سے ایک نظر دیکھنے کے لئے پیش کریں تو نظریں ملا کر بولے ” اگر آپ کو پسند ہے تو بالکل یہی لوں گی ۔ جب اسے والدین کے گھر کی یاد ستائیے تو ” کچھ یہ انداز ہو
” اگر آپ برا نہ منائیں اور مینیج کر سکیں تو ایک دن کے لئے ابو امی کو ملنے چلی جاؤں ؟؟ ” جب آپ کے والدین کی خدمت کا موقع ہو تو تنہائی میں جتلائیے بنا اہمیت دے ” پہلے اپنی امی کی دوائی تیں باقی کام بعد میں ہوتے رہیں گے تمہارا پہلا حق ان کی خدمت ہے ” ۔ جب والدین آپ کو الگ کرنے پہ راضی ہو جائیں تو کچھ یوں گل فشانی ہو ” دیکھیں اگر آپ کو اپنے والدین کے ساتھ نہیں رہنا تو آپ کی مرضی میں تو یہیں رہو گی تم جہاں مرضی جا کر رہو “