Urdu News

All about islamic and Urdu Stories

ایک کسان کی دو جوان بیٹیاں تھیں

ایک کسان کی دو جوان بیٹیاں تھیں

کسی گاؤں میں ایک کسان رہتا تھا اس کی دو جوان بیٹیاں تھیں ایک کی اس نے مالی سے شادی کر دی اور ایک کی کمہار سے شادی کر دی کافی عرصہ گزر گیا کسان ایک دن اپنی بیٹیوں سے ملنے گیا پہلے وہ مالی کے باغ میں پہنچا، اپنی بیٹی کا حال دریافت کیا بیٹی نے کہا: اللہ پاک کی بڑی رحمت ہے ، یوں تو میرے دل کو کوئی غم نہیں،

مگر خدا سے ہر دم یہ دعا ہے۔ کہ اگر ایک بارش ہو جائے، تو میرا باغ ہرا بھرا ہو جائے۔ اگر دو چار دن اور پانی نہ ملا تو سارا باغ سوکھ جائے گا کسان اپنی بیٹی کو دعا دے کر وہاں سے روانہ ہوا اور کمہار کے گھر گیا بیٹی کو خوشحال دیکھا، ادھر ادھر کی باتیں کی بیٹی نے کہا کہ باقی تو اللہ پاک کے کرم سے سب کچھ ٹھیک ہے

لیکن ایک فکر کھائے جاتی ہے۔ ہر روز بادل چھا جاتے ہیں جبکہ بنائے ہوئے سارے برتن سوکھنے کے لیے رکھے ہیں ہر وقت یہی دعا مانگتی ہوں کہ خدا کرے بارش نہ ہو۔ اس کے باپ نے کہا: بیٹی بہن تیری بارش کی آرزومند ہے کہ خدا کرے بارش ہوتا کہ اس کے باغ میں پودے نہ سوکھنے پائیں اور تجھ کو اپنے بر تنو کا خیال ہے،

کہ بارش نہ ہو، اور وہ سوکھ جائیں، میں تو حد سے زیادہ پریشان ہوں، کہ خدا سے کیا دعا مانگوں ؟ دونوں صورتیں یقین کی ہیں کچھ لوگ اللہ تعالی پر سب چھوڑ دیتے ہیں، کچھ اللہ تعالٰی کے لیے سب چھوڑ دیتے ہیں۔

جب معاملات تمہاری پہنچ سے دور نکل جائیں تو اللہ پاک پہ چھوڑ دو، وہ سب کچھ ایسے کرے گا کہ تم کبھی سوچ تبھی نہیں سکتے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *