ایک نوجوان تھا جو ایک رات میں کئی کئی لڑکیوں سے گناہ کیا کرتا تھا۔

ایک نوجوان تھا جو ایک رات میں کئی کئی لڑکیوں سے گناہ کیا کرتا تھا۔ یہ اس کا معمول تھا، کہ روزانہ شام کو ہر گناہ کتاب میں لکھ لیا کرتا، کہ آج کے دن اس نے کون سی غلطی کی۔ آج کے دن میں اس نے کون سی خطا کی۔! آج کے دن میں اس نے کتنی لڑکیوں کی عزت لوٹی۔! اور کتنے لوگوں کا حق مارا۔! وہ چوبیس گھنٹوں کے گناہ
شام کو اپنی ڈائری میں لکھتا۔! ایک رات وہ اپنے معمول کے مطابق اپنے کالے کرتوت اپنے ڈائری میں لکھ رہا تھا۔ کہ دروازے پر کسی نے دستک دی جب اس گہنگار نے دروازہ کھولا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ سامنے ایک خوبصورت لڑکی کھڑی ھے۔ نوجوان نے پوچھا کیسے آنا ھوا اس لڑکی نے کہا میرے بچے یتیم ھے میرے بچوں کا
باپ کا فوت ھو چکا ھے۔ کسی کی بھینس مری تھی اس حرام بھینس کا گوشت کتے بھی کھاتے رھے، اور میری اولاد بھی کھاتی رہی۔ تین دن تو ھم نے وہ حرام گوشت کھایا اب وہ گوشت بھی کتے کھا گئے بھینس بھی ختم ھوگئی۔ اب میرے بچے تین دن کے بھوکے ھے خُدارہ تیرے دروازے پر آئی ھو اللہ کے نام پر مجھے کچھ نا کچھ
کھانے کو دے دیں۔ میرے یتیم بچے دن بھر کے بھوکے ھے اور رو رہے ھے۔ اس نوجوان نے جب اس کا حسن دیکھا تو کہا اندر آجاو جب یہ لڑکی گھر کے اندر آئی تو اس نوجوان نے پیچھے سے دروازہ بند کر کے کنڈی لگا دی۔ لڑکی سمجھ گئی کہ اس بدنیت کی نیت خراب ھو گئی۔
اب اس نوجوان نے کہا کہ اے لڑکی میں تیری ہر
ضرورت پوری کرنے کو تیار ھو تجھے کھانا پیسے راشن دینے کو تیار ھو۔ لیکن میری ایک شرط ھے اور وہ شرط یہ ھے کہ میری خواہش پوری کرنی پڑی گی یہ کہتے ہی اس نوجوان نے لڑکی کو اپنی طرف کھینچا تو اس لڑکی کی ایک چیخ نکلی۔ اور زور سے پکارا۔۔! اے مصیبتوں کو دور کرنے والے رہ۔۔۔! مجھے اس ذلیل انسان سے بچا لے۔۔۔!
اس لڑکی نے کہا اے نوجوان تم تو مجھے موت
سے غافل نظر آرہا ھے۔ کیا تو نہیں جانتا کہ تجھ سے بہت بڑے بڑے طاقتوروں کو موت نے نیلام گھاٹے میں اتار دیا ھے، ان کو سوائے کفن کے کچھ بھی نصیب نہیں ھوا جو انہوں نے بڑے بڑے گھر آباد کیے تھے۔ اور وہ خالی کے خالی رہ کئے۔ اے نادان یہ حشر صرف انہی کا نہیں ھوا۔ وہ دن آنے والا ھے تیرا بھی یہی حشر
پہ ترس آیا اور اسے چھوڑ دیا۔ کھانے پینے کا سامان دیا اور رخصت کرتے ھوئے کہا کہ اپنے یتیم بچوں سے کہنا کہ میرے حق میں دعا کرے آج سے میں پکا تو بہ کر رہا ھو۔ دعا کرنا اللہ میری توبہ قبول فرمائے۔ اس لڑکی نے جاتے ھوئے نوجوان کو تین دعائیں دی۔ کہا! اے نوجوان اللہ تیرے تمام گناہوں کو مٹا دے۔ اللہ تیرے ساتھ صلح کر لے۔ اور جب تو مرے تو اللہ کا ھو کے
مرے۔ یہ تین دعائیں دیتے ھوئے وہ لڑکی وہاں سے چلی گئی جب وہ چلی گئی تو نوجوان نے دوبارہ گناہوں والی ڈائری کھول لی کہ ابھی جو میں نے گناہ کیا ھے وہ بھی لکھ ڈالوں۔ جیسے ہی اس نے ڈائری کا پہلا صفحہ کھولا تو اس کے اوپر کچھ بھی نہیں لکھا ھوا تھا۔ تمام کے تمام گناہ مٹ کئے تھے۔ نوجوان نے تمام صفحے چھان مارے ہر ایک
صفحہ چھان مارا پچھلے سارے کے سارے گناہ مٹ کئے تھے۔ سارے صفحے سفید نظر آرہے تھے۔ غائب سے ایک آواز آئی: اے نوجوان! اللہ نے ایک عورت کے ہاتھوں تیرے ساتھ صلح کر لی۔ ایک تو اللہ نے تجھے تو بہ کرنے کی توفیق دی۔ دوسری دعا اللہ نے تیرے ساتھ صلح کی۔ اور تیسری دعا جب تو مرے گا تو اللہ کا ھو کے مرے
گا۔ لکھنے والے لکھتے ھے۔ جب یہ نوجوان مرا، تو اللہ کا ولی بن کر مرا تھا۔ ساری عمر نمازیں پڑھنے میں گزار دی۔ ساری عمر قران پڑھنے میں گزار دی۔ اور ساری زندگی اللہ اللہ کرنے میں گزار دی۔ اللہ کو اس طرح راضی کیا کہ جب مر اتھا تو اللہ کا ولی بن کر مرا تھا۔ اللہ ہمیں بھی ان تینوں کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین